Table of Contents

Welcome to a special group of quotes about Rabi-ul-Awal, a wonderful month.

These quotes help us think about the life and lessons of Prophet Muhammad (peace be upon him). As we read these meaningfu Rabi-ul-Awal quotes, let’s remember to be loving, caring, and united with one another, just like this month reminds us to be.

مدینے کے تاجدار صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم کا فرمانِ مغفرت نشان ہے

جب اللہ پاک کیلئے آپس میں محبت کرنے والے دو دوست ملاقات کرتے ہیں، مصافحہ کرتے ہیں اور سرکار مدینہ صلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسلم پر درود پاک پڑھتے ہیں تو ان دونوں کے جدا ہونے سے پہلے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جاتے ہیں۔

ربیع الاول اسلامی سال کا تیسرا مہینا ہے۔ یہ مہینا فضیلتوں اور سعادتوں کا مجموعہ ہے

کیونکہ وہ ذات پاک جن کو اللہ کریم نے تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا وہ عظمتوں والے نبی، خاتم النبیین ، محمد مصطفے صلى اللهُ عَلَيْهِ وَ الهِ وَسَلَّم اس ماہ مبارک میں دنیا میں تشریف لائے۔ گویا اس مہینے کو سب فضیلتیں اور سعادتیں نبی مکرم صلى اللهُ عَلَيْهِ

ربیع موسم بہار یعنی سردی اور گرمی کے درمیان کے موسم کو کہتے ہیں۔ اہلِ عرب موسم بہار کے ابتدائی زمانے کو ” ربیع الاول “ کہتے تھے اس میں کھمبی (Mushroom) اور پھول پیدا ہوتے تھے

اور جس وقت پھلوں کی پیداوار ہوتی تو ان ایام کو ربیع الآخر کہتے تھے۔ جب مہینوں کے نام رکھے گئے تو صفر کے بعد والے دو مہینوں کو انہی دو موسموں کے ناموں پر ربیع الاول اور ربیع الآخر کا نام دیا گیا۔

ربیع الاول کی عظمتوں کے کیا کہنے! اسے کائنات کی سب سے زیادہ عظمت و شان والی ہستی، ہمارے پیارے نبی صلى اللهُ عَلَيْهِ وَالہ وسلم سے نسبت ہے۔ اس نسبت نے اس مہینے کی شان بڑھادی ہے اور اُس تاریخ کو رشک لیلتہ القدر بنا دیا ہے کیونکہ جس میں آپ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم کی مبارک ولادت ہوئی ہے

وہ تاریخ مسلمانوں کے لئے عیدوں کی بھی عید ہے ، یقینا حضور انور صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالہ وسلم جہاں میں شاہ بحروبر بن کر جلوہ گر نہ ہوتے تو کوئی عید ۔ عید ہوتی، نہ کوئی شب، شب براءت ۔ بلکہ کون و مکاں کی تمام تر رونق اور شان اس جانِ جہان، محبوب رحمن صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالہ وسلم کے قدموں کی ڈھول کا صدقہ ہے۔

اس مبارک مہینے کی بارہویں تاریخ بہت ہی سعادتوں اور عظمتوں والی ہے کیونکہ ہمارے پیارے نبی صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَانِهِ وَسلم کی ولادت با سعادت بروز پیر 12 ربیع الاول کو ہوئی۔

سید المرسلین صلى الله عَلَيْهِ والہ وسلم کی ولادت کا دن ہونے کے ساتھ ساتھ یہ دن اور بھی کئی وجوہات کی بنا پر اہم ہے ۔ چنانچہ حضرت سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی الله عنها بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِہ وسلم پیر کے دن پیدا ہوئے اور پیر کے دن ہی آپ صلى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم کی نبوت کا ظہور ہوا

مکہ مکرمہ سے ہجرت کرتے ہوئے پیر کے دن نکلے ، پیر کے دن مدینہ منورہ میں داخل ہوئے، پیر کے دن وصال ظاہری ہوا اور آپ نے حجر اسود کو پیر کے دن ہی نصب فرمایا۔ (۱) ایک روایت کے مطابق بدر میں فتح بھی پیر کے دن ملی اور پیر کے دن سورہ مائدہ نازل ہوئی۔

مشہور محدث حافظ محمد بن عبد الله المعروف ابن ناصر الدین دمشقی رحمة الله عليه (وفات: 842ھ) نقل فرماتے ہیں

أَنَّهُ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُلِدَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ عَلَى الصَّحِيحِ وَصَححه یعنی صحیح یہ ہے کہ نبی کریم صلى اللهُ عَلَيْهِ وَالهِ وَسلم کی ولادت طلوع فجر ( صبح صادق) کے وقت ہوئی اور اس کو محد ثین نے صحیح قرار دیا ہے ۔

قربان اے دوشنبہ تجھ پر ہزار جمعے وہ فضل تو نے پایا صبح شب ولادت

پیارے ربیع الاول تیری جھلک کے صدق چمکا دیا نصیبا صبح شب ولادت

علمائے اسلام رحمۃ اللہ علیہ نے اس بات کی تصریح فرمائی ہے کہ جس رات سید عالم صَلَّى الله علیہ والہ وسلم کی ولادت با سعادت ہوئی وہ شب قدر سے بھی افضل ہے۔ جیسا کہ حضرت سیدنا شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ (وفات: 1052ھ) لکھتے ہیں: بے شک سرورِ عالم صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم کی ولادت کی رات شب قدر سے بھی افضل ہے۔

وہ مقدس مکان بڑی عظمت والا ہے کہ جسے اللہ کریم نے ہمارے پیارے نبی صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسلم کی ولادت گاہ ہونے کا شرف عطا فرمایا۔ تاریخی اعتبار سے بھی اس کی بڑی اہمیت ہے ۔

یہ مکان مکہ مکرمہ کے وسط میں مشرقی جانب جبل ابو قبیس کے قریب سوق اللیل “ نامی جگہ پر واقع تھا۔ یہ نبی پاک صلى اللهُ عَلَيْهِ و الہ وسلم کے والد حضرت عبد الله بن عبد المطلب رضی الله عنها کا مکان تھا۔

مجلس میلاد پاک افضل ترین مندوبات (مستحبات) اور اعلی ترین مُسْتَحْسَنات( نیک کاموں میں ) سے ہے۔

میلاد شریف وہ مبارک اجتماع ہے جس میں معتبر کتب سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے فضائل و معجزات، سیر ، حالات، حیات، رضاعت اور بعثت کے واقعات بیان کیے جاتے ہیں۔

رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّار وعا بھلائی کی دعاؤں میں سب سے جامع ہے

حضور نبی کریم صلى اللهُ عَلَيْهِ الهِ وَسَلَّم اس دعا کی کثرت کیا کرتے تھے اور یہ بھی مروی ہے کہ آپ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم سب سے زیادہ یہی دعا کیا کرتے تھے (بخاری، 214/4، حدیث: 6389)

نیز جب بھی کوئی دعا کرتے اس کے ساتھ اس دعا کو بھی شامل کر لیا کرتے، کیونکہ یہ دعاد نیا اور آخرت کی بھلائی کی جامع ہے۔ (لطائف المعارف، ص 332)

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here