Table of Contents

Rajab al-Murajjab Quotes are special sayings that can help us

Understand and appreciate this important month better. When we think about these Rajab al-Murajjab Quotes, we can learn more about our spiritual journey and feel closer to our beliefs. Exploring these Rajab al-Murajjab Quotes gives us helpful ideas that encourage us to be more faithful and devoted.

نبیوں کے سردار، دو عالم کے مالک و مختار صَلَّی اللهُ عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے

جس نے مجھ پر سو مرتبہ درود پاک پڑھا اللہ پاک اُس کی دونوں آنکھوں کے در میان لکھ دیتا ہے کہ یہ نفاق اور جہنم کی آگ سے آزاد ہے اور اُسے بروزِ قیامت شُہداء کے ساتھ رکھے گا۔

حرمت والے مہینوں کے بارے میں جو آیت مبارکہ ذکر کی گئی ہے اُس کے تحت تفاسیر میں ہے کہ آیت مبارکہ میں جو ظلم سے منع کیا گیا ہے

اس ظلم سے اللہ پاک کی نافرمانی والے کام کرنا اور اس کی اطاعت والے کام چھوڑ دینا مراد ہے۔ حضرت سیدنا ابنِ عباس رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا فرماتے ہیں کہ اللہ پاک نے ان بارہ مہینوں میں سے چار مہینوں کو خصوصیت عطا فرمائی اور ان کی حرمت کو عظمت بخشی اور ان مہینوں میں گناہ کو گناہِ عظیم قرار دیا۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! دعا کی قبولیت میں پانچ راتوں کو بہت اہمیت حاصل ہے جیسا کہ حضرت سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں

پانچ راتیں ایسی ہیں جس میں دعا رد نہیں کی جاتی : (1) جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات (2) رجب کی پہلی (یعنی چاند رات (3) پندرہ شعبان کی رات (یعنی شب براءت) (4) عید الفطر کی (چاند ) رات (5) عید الاضحی کی (یعنی ذوالحجہ کی دسویں) رات۔

حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولُ الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّم کا فرمان ہے

جس نے ماہِ حرام میں تین دن جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کا روزہ رکھا اس کے لئے سات سو سال کی عبادت کا ثواب لکھا جائے گا

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کئے گئے واقعے سے یہ بھی معلوم ہوا کہ رجب المرجب کے مہینے میں دُعائیں قبول ہوتی ہیں، تاریخ ابن عساکر کی ایک طویل روایت میں ہے

زمانہ جاہلیت میں بھی لوگ اس مہینے کی تعظیم کیا کرتے، اپنے اوپر کئے گئے ظلم کے خلاف کوئی بد دعا وغیرہ نہ کرتے لیکن جب رجب المرجب کا مہینا آتا تو ظالم کے خلاف دُعا کرتے تو اُن کی دُعا قبول ہو جاتی۔ (تاریخ ابن عساکر (۸۱/۲۵) حضرت امام زکریا قزوینی رَحْمَةُ اللهِ عَلَيْہ فرماتے ہیں: کئی احادیث مبارکہ ماہ رجب کی عظمت و شان پر دلالت کرتی ہیں کہ اس میں عبادتیں اور دُعائیں قبول ہوتی ہیں۔

رجب المرجب بہت بابرکت مہینا ہے۔ یہ حرمت (یعنی عزت ) والے ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جن کی عظمت و شان قرآن وحدیث میں بیان کی گئی ہے

صحابی ابنِ صحابی حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنھما فرماتے ہیں: اللہ پاک نے 12 مہینوں میں سے چار مہینوں کو خصوصیت عطا فرمائی اور ان کی حرمت کو عظمت بخشی اور ان میں گناہ کو بڑا گناہ قرار دیا۔ (تفسیر ابن ابی حاتم، ۴۶/۵، رقم: – ۱۰۳۳)

خادم النبی، جنتی صحابی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

بارگاہ رسالت صلى اللہ علیہ والہ وسلم میں عرض کیا گیا کہ (مادر جب) کا نام رجب کیوں رکھا گیا ارشاد فرمایا: کیونکہ اس میں شعبان ورمضان کیلئے خیر کثیر (یعنی بہت زیادہ بھلائی) بڑھائی جاتیہے۔ (فضائل شهر رجب للخلال، ص ۴۷)

اللہ پاک کے آخری نبی، محمد عربی صل الله عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا

رَجَبٌ شَهْرُ اللهِ وَ شَعْبَانُ شَهْرِي وَ رَمَضَانُ شَهْرُ أُمَّتِي یعنی رجب اللہ کا مہینا ہے ، شعبان میرا مہینا ہے اور رمضان میرے امتیوں کا مہینا ہے۔ (مسند الفردوس، ۲۷۵/۲، حدیث: ۳۲۷۲)

فرمانِ مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم : رجب کے مہینے میں استغفار کی کثرت کرو، بیشک اس کے ہر ہر لمحے میں اللہ کریم کئی کئی افراد کو آگ سے نجات عطا فرماتا ہے۔ (مسند الفردوس، ۸۱/۱، حدیث: ۲۴۷)

رجب میں ایک دن اور رات ہے جو اُس دن روزہ رکھے اور رات کو قیام (یعنی عبادت) کرے تو گویا اُس نے سو سال کے روزے رکھے اور وہ ستائیس رجب ہے۔ (شعب الایمان، ۳۷۴/۳، حدیث: ۳۸۱۱)

جو رجب کے ستائیسویں دن کا روزہ رکھے گا تو اللہ پاک اس کے لئے ساتھ مہینوں کے روزوں کا ثواب لکھے گا۔ (فضائل شهر رجب للخلال، ص 1ء )

رجب میں ایک رات ہے کہ اس میں نیک عمل کرنے والے کیلئے 100 سال کی نیکیوں کا ثواب لکھا جاتا ہے اور وہ رجب کی ستائیسویں شب ہے۔ جو اس میں 12 رکعت اس طرح پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ فاتحہ اور کوئی کسی ایک صورت

اور ہر دو رکعت پر التحیات پڑھے اور 12 پوری ہونے پر سلام پھیرے، اس کے بعد 100 بار سُبْحَنَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرِ پڑھے ، 100 بار استغفار ، 100 بار درود شریف پڑھے اور اپنی دنیا و آخرت سے متعلق جس چیز کی چاہے دُعامانگے اور صبح کو روزہ رکھے تو اللہ پاک اس کی سب دُعائیں قبول فرمائے سوائے اُس دُعا کے جو گناہ کے لئے ہو ۔ (شعب الایمان، ۳۷۴/۳، حدیث: ۳۸۱۲)

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here